اسلام آباد (ویب ڈیسک) اقتصادی امور ڈویژن نے حکومت پاکستان کو رواں مالی سال کے دوران حاصل کیے گئے ہیں اور پاکستان کو جاری کر دیے قرضوں کی رپورٹ جاری کردی گی ہے ۔
اقتصادی امور ڈویژن نے پاکستان کو موصول قرضوں کے حوالے سے ماہانہ رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال جولائی سے مارچ تک مجموعی طور پر 7.76 ارب ڈالر قرضے ملے ہیں جب کہ بہت جلد 22 ارب ڈالر سے زائد ملنے کی بھی توقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلے اس عرصے میں 5 ارب ڈالر قرض لیا گیا، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 12.7 ارب ڈالر کا قرضہ لیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال جولائی سے مارچ کے دوران بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے 4 ارب 2 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم وصول کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے 1 ارب 94 کروڑ ڈالر کا قرضہ دیا، ورلڈ بینک نے 1 ارب 10 کروڑ ڈالر سے زائد کا قرضہ دیا جب کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1 ارب 16 کروڑ ڈالر سے زائد کا قرضہ ملا۔ .
اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے پاکستان کو 88 ملین ڈالر سے زائد اور تیل کی تنصیبات کے لیے 78 ملین ڈالر سے زائد کا قرضہ دیا ہے، سعودی عرب نے پراجیکٹ فنانسنگ کی مد میں 10 ملین ڈالر فراہم کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جولائی 2022 سے مارچ 2023 تک کمرشل بینکوں سے 90 ملین ڈالر کا قرضہ ملا جب کہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے پاکستان کو 61 ملین ڈالر سے زائد کا قرضہ ملا۔