حیدرآباد (بیورو رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ نے تعلیم کے محکمے میں کمیشن پاس 17ویں گریڈ کے ہیڈ ماسٹرز کی انکریمنٹ روکنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران مالیات اور تعلیم کے محکمے پر غصے کا اظہار کیا۔ انکریمنٹ دینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
سندھ ہائی کورٹ کے سرکٹ بینچ حیدرآباد میں جسٹس ارشد حسین خان اور جسٹس ثنا اکرام منہاس پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے سماعت کی۔ احمد علی، محمد مٹھل، سید محمد کامران، خان محمد سمیت 10 درخواست گزاروں نے اپنے وکیل کے ذریعے موقف اختیار کیا کہ آئی بی اے سکھر کے تحت 17ویں گریڈ کے کانٹریکٹ ہیڈ ماسٹرز کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے ٹیسٹ کے بعد ریگولرائز کیا گیا ہے، لیکن مٹیاری خزانہ آفس کی مالیات کے محکمے کے خط کے بعد انکریمنٹ روک دی گئی ہے۔
سندھ حکومت کے مالیات کے محکمے کے خط کے مطابق جون 2024 سے انکریمنٹ روک دی گئی ہے۔ اس سے قبل انکریمنٹ لینے کے لیے درخواستیں دی جا رہی تھیں۔ عدالت نے مالیات کے محکمے کی طرف سے جواب جمع نہ کرانے پر غصے کا اظہار کیا اور جواب داخل کرانے کا حکم دیا۔ عدالت میں اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل نے آگاہی دی کہ ہم جو کمپلائنس کرتے ہیں وہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ اس درخواست میں اپنا جواب جمع کرائیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سماعت 3 ہفتوں تک ملتوی کر دی۔