پاکستان کہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے لنڈن میں پریس کانفرنس کہ دوران یہ کہا ہے عمران خان کہ فیصلا دینے والی اس بنچ میں دو جج وہی ہیں جنہوں نے میرے خلاف فیصلہ دیا۔
لندن میں پریس کانفرنس میں کہا کہ سول سوسائٹی اور اٹارنی جنرل سب کہہ رہے ہیں کہ کیا اصرار ہے، یہ ٹرک، ریڑھی یا پلاٹ خالی کرنے کا معاملہ نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے۔ جس کی وجہ سے ملک کا مستقبل تاریک نظر آتا ہے۔
اور کہا کہ دور میں بجلی کا بل کم آتا تھا اور ہم نے لوڈشیڈنگ بھی ختم کی، اور مسلم لیگ کی کوششوں سے ملک میں موٹرویز بن رہی تھیں، دہشت گردی بنیادی جڑوں سے ختم ہو رہی تھی، کرنسی کے ذخائر بلند ترین سطح پر تھے۔
انہوں نے سوالوں کہ جواب میں یہ کہا کہ یہ وہ ہی بنچیں ہیں جن کہ کے فیصلوں نے قوم کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، ثاقب نثار اور دیگر ریٹائرڈ ججز قوم کو بتائیں گے کہ مجھے کیوں نااہل کیا گیا۔ کیا یہ کہنا مناسب نہیں کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی؟
نواز شریف نے کہا کہ قوم پر من مانے فیصلے مسلط کرنا چاہتے ہیں، امید ہے اللہ ایسے فیصلوں سے ملک کو بچائے گا۔ فل کورٹ بنائیں، اس کا فیصلہ سب کو قبول ہوگا، اس بنچ میں دو جج وہی ہیں جنہوں نے میرے خلاف فیصلہ دیا تها اور کیا سارے فیصلے عمران خان کے لیے ہونے ہیں؟ عدالتی فیصلوں نے قوم کو پینو بنا دیا ہے، آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ مجھے 2017 کا تسلسل لگتا ہے۔